نفسیات…


عتیق الرحمان
انسان بہت عجیب واقع ہوا ہے- اتنا عجیب کہ ہر وقت اپنے آپ کو نقصان پہنچانے کے درپے-
دنیا کی انتہائی لزیز ترین چیز کا ذائقہ بھی چند سیکنڈ کا ہوتا ہے جب تک کہ دانت اسے چبا کر اندر نہیں دھکیل دیتے- مشروب کے ذائقے کا دورانیہ شاید ایک یا دو سیکنڈ کا ہو گا اور ہماری تگ و دو دیکھیں کہ ان دو تین سیکنڈ کے ذائقے کے لئے ہر چیز داؤ پر لگا رکھی ہے-
پنگا براہ راست بھارت، امریکہ، افغانسان , ایران، چین اور اسرائیل سے ہے اور اپنی فوج کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں –
سردی لنڈے کے دو سو روپے کے سویٹر سے کم ہو یا پچیس ہزار کی لیدر جیکٹ سے ، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن دماغ کو کون سمجھائے-
بڑے بڑے معاملات پر بلکل کوئی الجھن یا شک نہیں – لیکن چھوٹی چھوٹی جزیات پرمعاملات اٹک جاتے ہیں- دس کروڑ کی ملکیت کے گھر کا سودا ہو رھا ہے اور بات چیت اوپر والے پانچ لاکھ روپے پر پھنس جائے گی- سڑک پر ٹھیلے سے شکر قندی کھاتے ہوئے پوچھ رھے ہوتے ہیں بھائی پلیٹ صاف کی ہے- بھائی بھی ساتھ پڑے گندے پانی کے برتن کی طرف اشارہ کر کے بتاتا ہے کہ سر ابھی کی ھے-
دنیا کے کنجوس ترین انسانوں کو بینکوں نے داؤ لگا رکھا ہے- بینک ان کے اربوں روپ روک کے بیٹھے ہیں – کنجوس خوش ہیں کہ پیسے محفوظ ہیں ، بینک اسی پیسے سے پیسہ کما رھا ھے-
دو خاندانوں میں رشتہ طے ہو جاتا ھے باراتیوں کی تعداد پر بات پھنس جاتی ہے-
عوام سیدھی بات نھیں سمجھتی اس لئے سیاستدان سیدھی بات کرتے ہی نھیں – رومانوی ناول اور افسانے دل کو بھاتے ہیں ، ساتھ بیٹھا جیون ساتھی دل کو نہیں بھاتا- گاڑی کالے رنگ کی ہو یا سفید ، تیرہ سو سی سی ہو یا پچیس ، حد رفتار تو سب کے لئے ایک ہی ھے- جب گاڑی ڈیڑھ سو کلومیٹر سے تیز چلانے کی اجازت نہیں تو خریدنے کی ضرورت کیا ہے- گھر میں تین کمرے درکار ہیں تو بارہ کمرے کیوں بنا رھے ہیں- انتہائی قیمتی اوون ( چولہے) مارکیٹ میں موجود ہیں لیکن جس گیس سے چولہے جلنے ہیں وہ ھے ہی نہیں- غریب آدمی کے پاس کھانے کو کافی نھیں اور اگر مل جائے تو پکانے کے لئے گیس نہیں- ایم بی بی ایس کیا ھے اور اسسٹنٹ کمشنر لگے ہوئے ہیں- کچھ تو اینکر بھی لگے ھوئے ہیں- ملک کا وزیر اعظم ، ایم اے، چیف منسٹر ایف اے اور سارے پی ایچ ڈی استاد لگے ہوئے ہیں- ریلوے کے پاس لاکھوں ایکڑ زمینیں اور وسیع وعریض بنگلے ہیں لیکن ٹرینیں نا پید ہیں – زرعی زمینیں اور گھروں کو کالونیوں ،مارکیٹوں اور پلازوں میں تبدیل کر دیا ہے اور کہتے ہیں خوراک کی کمی ہے- موٹر سائیکلیں اور کاریں انسانوں سے زیادہ بنادی ہیں اور کہتے ہیں ٹریفک بہت ہے- بارش نہ ہو تو خوش سالی اور اگر ہو جائے تو سیلاب- کراچی آباد سمندر کے کنارے ہے لیکن پینے کا پانی میسر نہیں-
جینا تو ہے ہی کم از کم جینے کا ہنر ہی سیکھ لو-

Visited 1 times, 1 visit(s) today

You might be interested in